*غیبت

 *Tahajud Reminder 🌟*


*غیبت:*


حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ صفیہ میں سے فلاں فلاں چیز آپ کے لئے کافی ہے۔  اس سے مراد قد کا چھوٹا ہونا ہے۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا، "تم نے ایسا کلمہ کہا کہ اگر تم دریا کے پانی میں ملاؤ تو اس کی حالت کو بدل دے

ترمذی 


*اسباب*


غیبت کے بے شمار اسباب ہو سکتے ہیں، پانچ قابل ذکر ہیں:


*1.غصے کی حالت میں ایک انسان دوسرے انسان کی غیبت کرتا ہے۔*


*2.لوگوں کی دیکھا دیکھی اور دوستوں کی حمایت میں غیبت کی جاتی ہے۔*


*3.انسان کو خطرہ ہو کہ کوئی دوسرا آدمی میری برائی بیان کرے گا، تو اس کو لوگوں کی نظروں سے گرانے کے لئے اس کی غیبت کی جاتی ہے۔*


*4.کسی جرم میں دوسرے کو شامل کر لینا حالانکہ وہ شامل نہ تھا، یہ بھی غیبت کی ایک صورت ہے۔*


*5.فخر بھی غیبت کا سبب بنتا ہے۔ جب دوسرے کے عیوب و نقائص بیان کرنے سے اپنی فضیلت ثابت ہوتی ہو۔۔۔۔*


امام ترمذی نے عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا:

عرض کیا، "یا رسول اللہ! 

نجات کیسے ہو؟" آپ نے ارشاد فرمایا،

 *"اپنی زبان روک لو اور چاہیے کہ تمہارا گھر تم پر کشادہ ہو اور اپنی غلطیوں پر رویا کرو۔"*


🌟🌟🌟🌟🌟🌟🌟🌟

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

جوڑوں کا درد 5 اقسام Arthritis: Joint pain, 5 types and treatment*