🔺 *اہم ٹپس* 🔺


*بات بچوں کی تربیت کی ہو تو اس میں یقینا* *communication کا بہت بڑا کردار ہے ، انفرادی بھی اور اجتماعی بھی* 


بچوں سے رابطہ ، بات چیت ، وقت دینا بہت اہم ہے 

اچھا کھلانا پلانا ،   قیمتی کپڑے اور چیزیں مہیا کرنا اور ویک اینڈز پر انھیں  آوٹنگ پر لے جانا مختلف چیز ہے اور  ان سے چھوٹے چھوٹے معاملات پر بات چیت کرنا اور انھیں اپنا وقت دینا بالکل مختلف ہے اور بہت ضروری بھی 


اجتماعی طور پر مختلف طریقے ہوتے ہیں جیسے گھر میں ہر روز ، بغیر کسی ناغے کے  ایک سٹنگ ایسی ضرور رکھی جائے جس میں ہلکے پھلکے انداز میں انکی دینی تربیت اور اخلاقی تربیت ، اللہ پر ایمان مضبوط کرنے کی محنت ، *سنت سے محبت ، سرت النبی صلی اللہ وسلم اور صحابہ کرام کے واقعات سنائے جائیں* 

سارا دن دنیا کے تذکروں کے بیچ آخرت کے تذکرے بہت ضروری ہیں 


انفرادی طور پر رابطہ بھی ضروری ہے  کہ ہر individual مختلف عادات اور سوچ کا حامل ہوتا ہے تو الگ الگ انکو وقت دیا جائے ، کسی وقت بیٹھے ہوئے ، واک کرتے ہوئے  انکو سننا ، انکے مسائل سمجھنا، انکی عمر اور ذہنی صلاحیت کے لحاظ سے ان کو اپنے تجربات بتانا ، اور ان کو اتنا اعتماد دینا کہ وہ ہر طرح کی بات ، الجھن کسی بھی hesitation کے بغیر شئیر کر سکیں،  ان کی  باتوں سے  چہرے پر حیرانی  کے تاثرات ظاہر کئے بغیر انکو سننا تا کہ وہ فلٹر کئے بغیر ہر بات اپنے والدین کو بتا سکیں 


کچھ بچوں کے بارے میں  وقتی طور پر بھلے یہ محسوس ہو کہ ان پر بات اچھی طرح اثر نہیں دکھا رہی لیکن یہ اچھی باتیں ان کے لا شعور میں بیٹھ رہی ہوتی ہیں اور جب وہ اپنی عملی زندگی شروع کرتے ہیں تو یہ سب کچھ خود بخود انکے عمل میں آ جاتا ہے 


اسکے علاوہ بچے بہت سی چیزہں سن کر نہیں بلکہ دیکھ کر سیکھتے ہیں 


 *انکے والدین جھوٹ بولتے ہیں یا  سچ ؟* 

 *کیا وہ کئی بار موقع دیکھ کر غلط بیانی کر تے ہیں؟* 

 *کیا وہ امانت کی حفاظت کرنے والے ہیں ؟* 

 *کیا وہ اپنے والدین کے فرمانبرداد ہیں ، انکی خدمت کرتے ہیں ؟* 

 *کیا وہ غریبوں سے ضرورت مندوں سے محبت کرتے ہیں ؟ اور انکے لئے effort* کرتے ہیں ؟

 *کیا والدین نماز کے پابند ہیں؟* 

 *کیا والد نماز مسجد میں پڑھتے ہیں؟* 

 *والدین سکون تلاوت میں ڈھونڈتے ہیں یا موسیقی* میں ؟

 *سنت ہر چلتے ہیں یا رواجوں پر ؟* 

 *کیا وہ ہر روز قرآن کی تلاوت اور ذکر  کرتے ہیں ؟* 

 *کیا وہ زکوہ کے بارے میں کانشئیس ہیں اور وقت پر ادا کرتے ہیں؟* 

 *کیا وہ غیبت کرتے ہیں* ، *لوگوں کے بارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں،  کینہ پرور* ہیں؟ 

 *کیا وہ اس چیز کی فکر کرتےہیں کہ انکے ذمے کسی کا حق تو نہیں؟* 

 *کیا وہ انصاف پسند ہیں؟* 

 *کیا وہ خود غرض ہیں یا پھر  دوسروں کے لئے ایثار کا* *جذبہ رکھتے ہیں؟* 

 *کیا وہ رشتہ داری نبھاتے ہیں یا پھر  توڑتے ہیں ؟* 

 *دوسروں کو دھوکہ تو نہیں دیتے ؟* 

 *سود اور دوسرے حرام ذرائع* *سے بچنے کے لئےکتنی کوشش کرتے ہیں؟* 

 *اللہ کی محبت اور ایمان انکے اندر کتنا مضبوط ہے ؟* 


اگر والدین میں اچھے اوصاف ہوں گے تو انکو بچوں کیلئے بہت  زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی بلکہ اچھے اوصاف خود بخود بچوں میں منتقل ہوں گے 


وہ جو دیکھیں گے ، وہ سیکھیں گے 


*تو محنت دراصل خود پر کرنی ہوتی  ہے ، خود پر محنت کرنے سے نتیجہ بچوں میں نظر آتا ہے* 


🌸 *بچے بہت سمارٹ ہوتے ہیں وہ والدین کی ترجیحات  انکی priorities کو judge کرتے ہیں،*  جس چیز کو والدین اہمیت دیں گے ، بچے بھی اسی چیز کو اہمیت دیں گے 

وہ دیکھتے ہیں کہ ہمیں سکول کے لئے ہر روز جگایا جاتا ہے تو کیا چھٹی کے دن فجر کی نماز کے لئے بھی اٹھایا جاتا ہے یا  نہیں ؟


💠 *ہمیں سکول کی پڑھائی ہر روز کروائی جاتی ہے تو کیا قرآن کی تلاوت بھی ہر روز کروائی جاتی ہے* ؟

بچوں کو کہہ کر نہیں بلکہ کر کے دکھایا جاتا ہے 

جس کام کو والدین اہمیت دیں گے ، بچے بھیک اسے اہم سمجھیں گے 


اللہ ہم سب کے مددگار ہو جائیں ، والدین  صرف کوشش کر سکتےہیں ، *اللہ ہماری اولاد کو ہماری آنکھوں کی ٹھنڈک بنا دیں ،* آمین

تحریر،، سونیا بلال

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

جوڑوں کا درد 5 اقسام Arthritis: Joint pain, 5 types and treatment*